په یو هندو بٹ خیله نہ ورانيگي

ملاکنڈ پیڈیا 

👈👈په یو هندو بٹ خیله نہ ورانيگي👉👉

یہ مشہور  پشتو متل یعنی کہاوت بٹ خیلہ شہر میں خان عبدالجبار خان کی زُبان سے نکلا. یہ کہانی ہے  1947 کی جب پاکستان آزاد  ہوا  تو اُس وقت بٹ خیلہ ملاکنڈ ایجنسی میں  ہندوؤں کے چھ سو گھرانے تھے. تقسیمِ ہند کے بعد  ان تمام ہندوؤں کو  ہندوستان  بجھوانے کا فیصلہ ہوا. ملاکنڈ پی اے کی انتظامیہ مُختلف مراحل میں ان ہندوؤں کو درگئ ریلوے کے ذریعے  بیجھنے لگا. ایک ہندو  جو  واپس ہندوستان  جانا نہیں چاہتا تھا  وہ کہیں چُھپ گیا.ایک جرگہ خان عبدالجبار خان کے حُجرے میں بُلوایا گیا کہ اس ہندو کو واپس ہندوستان بیجھا جائے. خان عبدالجبار خان نے اُٹھ کر  جرگہ کے ممبران سے کہا   ( په يو هندو بټ خيله نه ورانيږي)  اسے  چھوڑ دو  یہ ہندو میرے ساتھ  رہے  گا. اور اُسی دن سے یہ پشتو کہاوت مشہور ہوئی ۔۔۔

..امجد علی اُتمانخیل. ۔۔


Post a Comment

0 Comments