ملاکنڈ پیڈیا.
ملاکنڈ ایجنسی کی وزٹ جب پنڈت جواہر لال نہرو نے کی..
1946 کی کہانی.. خان عبدالغفار خان کہتے ہیں.جب ملاکنڈ ایجنسی میں پنڈت جواہر لال نہرو پر انڈے اور پتھر برسائے جانے لگے,تو اُس وقت پولیٹیکل ایجنٹ محبوب علی خان ایک خاص فاصلے سے یہ نظارہ دیکھ رہے تھے. اس سے پہلے خان عبدالغفار خان کو سخاکوٹ سے تعلق رکھنے والے خدائی خدمتگار راحت خان نے خبردار کیا تھا کہ محبوب علی خان کا کیا ارادہ ہے. پنڈت جواہر لال نہرو نے بھی محبوب علی خان پر یہ الزام لگایا,کہ یہ سب کُچھ کیا دھرا اُسکی ایماء پر ہوا. اُس نے گورنر جنرل سر اوولف کیرو کو لکھا کہ ملاکنڈ وزٹ کرنے کے دوران جگہ جگہ لوگوں کو انتشار پیدا کرنے کے لئے دیکھا گیا. پھر جب ملاکنڈ ایجنسی سے واپسی شروع ہوئی تو شیخ محبوب علی کی گاڑی آگے اور ہماری گاڑی پیچھے پیچھے تھی.اسی دوران سڑک کے اطراف میں لوگ باہر نکل آئے اور پنڈت جواہر لال نہرو کی گاڑی کا گھیراؤ کیا..جبکہ شیخ محبوب علی نے ہمیں عوام کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا.اور وہ چلا گیا.لوگ گاڑی کے قریب آئے..اور گاڑی کے شیشے توڑنے لگے.اُس وقت ایسا لگ رہا تھا کہ بس موت کے سائے ہر طرف چھائے تھے.لیکن اسی دوران گاڑی میں بیٹھے ڈاکٹر خان نے بہادری دکھا کر گاڑی سے اُترے اور اپنا پستول نکال کر فائرنگ کرنے لگے.لوگ اس صورتِ حال سے گبھرا کر واپس چلے گئے.اور پنڈت جواہر لال محفوظ رہے..بعد میں ہنڈت جواہر لال نہرو نے سر اوولف کیرو کو شیخ محبوب علی خان کے خلاف قدم اُٹھانے کے لئے لکھا..پنڈت جواہر لال کہتے ہیں..کہ شیخ محبوب علی خان کے بارے میں میری سوچ یہ ہے.
Either he was completely incompetent and incapable of dealing of any situation or he approved of what look place and therefore did not intervene.
بحوالہ.
Muslim league in NWFP.
Page no 120..
غفار خان لاس برہ کو چہ خبردار مزید نقصان نور وونہ کئی گنی ۔ زمونگ د میلمہ بے عزتی ووشوہ۔ نور نقصان یا بے عزتی نہ شم برداشت کولے۔ ڈاکٹر خان صاحب خو د بہاری لال پہ کور ورننہ وتے وو او پناہ ئے اغستے وہ۔ پہ تماچہ ڈذ ھڈو شوے نہ دے۔ البتہ ڈپٹی کمشنر پشاور پہ خپل رپورٹ کے لیکلی چہ د غلام محمد خان لوند خوڑ سرہ تریخوالی کے ھوائی ڈذ شوے وو۔
پہ دے مسلہ پہ عدالت کے پہ شیخ محبوب علی او د درگئی پہ مشرانو کیس چلیدلے دے ۔ انکوائری پکے شوے دہ۔ ھغے کے د ڈز ذکر نشتہ۔
ھغہ وخت ہائی کورٹ پہ رسالپور چھاونی کے وو او فائل وس ھم پہ ھوم ڈیپارٹمنٹ کے پروت دے۔
0 Comments