ملاکنڈ پیڈیا.
بلجئیم کی ملکہ الزبتھ ولاری اور بادشاہ البرٹ اول کی ملاکنڈ ایجنسی کی وزٹ.. 10 اکتوبر 1925 کو بلجئیم کی رائل فیملی صبح 7 بجے پشاور پُہنچی .8 بجے ناشتہ کرنے کے بعد موٹر کار کے ذریعے پہلے مرحلے پر لنڈی کوتل پُہنچا. بروزِ ہفتہ بتاریخ 11 اکتوبر کو پشاور واپسی کرنے کے بعد اور ایک دن آرام کرنے کے بعد 13 اکتوبر کو رائل فیملی دن کے 12 بجے ملاکنڈ پہنچی. اس دوران تمام برطانوی آفسران اور صوبیدار میجر, 2/5th رائل گورکھا نے رائل فیملی کو سلامی پیش کی. سلامی پیش کرنے ک بعد رائل فیملی چکدرہ کی طرف روانہ ہوئی جہاں کپٹن جے ایل جانسن اور سینئیر گورکھا آفسروں سے ملاقات طے تھی. چکدرہ سے واپسی پر رائل فیملی ملاکنڈ قلعہ پہنچی جہاں انکے لئے لنچ کا پروگرام پہلے سے طے تھا. اسی دوران تمام پیکٹس اور بلاک ہاؤسسز کو بند کردیا گیا تھا اور سڑک بھی دو گھنٹے کے لئے بند رہی. بلجئیم کے بادشاہ سے ملاکنڈ ایجنسی کے جن جن شخصیات کو مُلاقات کرنے کی دعوت دی گئی اُن میں یہ نام شامل ہیں.
ارباب خانان خان آئی اے سوات.
محمد حیات خان آئی اے سمہ رانیزئی.
سید فقیر صوبیدار میجر ملاکنڈ لیویز.
خان بہادر بہرام خان آف تھانہ.
محب اللّہ خان آف تھانہ.
شریف خان آف ڈھیری.
اسکے علاوہ جندول کے عالمزیب خان, ڈوڈبا خان,
باجوڑ کے خان آف خار کو ملاقات کرنے کا دعوت نامہ ملا.
جبکہ سمہ رانیزئی درگئی کے جن شخصیات نے ملاقات کی اُنکے نام یہ ہیں
گاؤں خان گھڑی کے خانزادہ, داد سید,
گھڑی عُثمانخیل کے ملک سعد, لطیف,
ہیروشاہ کے عبدالرحیم میاں, سید نور, لال خان, کاکی.
گاؤں ہریانکوٹ (امجد علی اُتمانخیل کا آبائی گاؤں) کے گُل داد, عبدالحنان, سودا گر (امجد علی اُتمانخیل کا گریٹ گرینڈ فادر) ,باز محمد
گاؤں قالدرہ کے لال میر,
گاؤں بدرگہ کے فضل رحیم میاں,
درگئی کے عبدالمجید, عرب شاہ, شیر محمد,
گاؤں خرکئ کے ازر گل, شاہ افضل, جمعدار,
دوبندی کے حیدر, رحیم شاہ,
گاؤں ورتیر کے گُلا میر, سید حسین,
سخاکوٹ کے اکرم, عبدالعزیز خان, عبدالمتین خان, امیر خان نے ملاقات کی. جبکہ سوات رانیزئی کے میخ بند, پیر خیل, وغیرہ کے خوانین کو بھی ملاقات کے دعوت نامے بیجھے گئے.
اسکے علاوہ والئی سوات میاں گُل عبدالودود اور نوابِ دیر شاہ جہان کو خاص ملاقات کا شرف حاصل رہا.
رائل فیملی کی ملاکنڈ سے واپسی پھر 13 اکتوبر کی شام کو ہوئی,اور رسالپور پہنچی, وہاں چائے پینے کے بعد رات نو بجے پشاور پہنچی جہاں اُنکے لئے ڈنر کا انتظام کیا گیا تھا.
14 اکتوبر کو پھر رائل فیملی نے پشاور سے واپسی کی..
تحریر.. امجد علی اُتمانخیل. بحوالہ بلجئنز رائل ٹور 1925.
0 Comments