ملاکنڈ پیڈیا..
تاریخ کو یاد رکھنا ہے.. کیا آپ جانتے ہیں.. چترال ریلیف فورس جسکی کمان میجر جنرل سر رابرٹ لو کر رہے تھے جب عُمرا خان جندولی کے خلاف ملاکنڈ دیر جندول آئے ۔۔۔تو ذرائع ترسیل نفری و درکار سازوسامان براۓ چترال فیلڈ فورس کو مشکل پیش آنے کی وجہ سے انگریز حکومت نے حُکم جاری کیا کہ ہند میں تمام فوجی خچّر(mules) جو کام کے قابل ہو جلد از جلد نوشہرہ/ مردان پہنچایا جاۓ ۔ ماسِواۓ ضلع کوئیٹہ اور پنجاب فرنٹیئرفورس کے خچّروں کے ۔ مطلب یہ ہوا کہ حکومت ہند کے تمام خچّر جن کی تعداد 7252 تھیں جو بنگال، بمبئی اور مدراس کمانڈز میں تھیں کو جمع کیا گیا ۔
6000 اُونٹ کرایہ پر لینے کا حُکم بھی ہوا ۔ اتنی بڑی مقدار میں اُونٹوں کی دستیابی میں مشکل سامنے آئی ۔
ایک اور حُکم کے ذریعے 1000 خچّر او 2000 ٹٹّو (ponies) قیمتاً خریدے گۓ ۔ اس طرح ساتھ ہی 1500 خچّر، 5000 بیل/ سانڈ اور 2000 گدھے بھی کرایہ پر حاصل کۓ گۓ ۔
3 مئ 1895 کو 30669 جانور نفری و سازوسامان لے کر جانے کے لیۓ دستیاب تھیں۔ جو 103238 من وزن لے کر جانے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔
شکریہ. امجد علی اُتمانخیل بحوالہ پروفیسر خواجہ عُثمان علی اور ملٹری رپورٹ آن دیر سوات اینڈ باجوڑ ، 1906 ۔ صفحہ 27 ۔ شُکریہ
0 Comments