Churchil's Room in Malakand Fort.

 ملاکنڈ پیڈیا... 


ایک کمرہ ایک کہانی ..اس وقت آپ قلعہ ملاکنڈ میں ایک کمرے کی تصاویر دیکھ رہے ہیں جو  برطانیہ کے سابق وزیر اعظم  ونسٹن لیونارڈ سپینسر چرچل (1965-1874)  کے نام موسوم  ہے. جنگِ ملاکنڈ 1897 جب اختتام پزیر ہوئی تو پھر ونسٹن چرچل  ایک جنگی نامہ نگار کی حیثیت سے  ملاکنڈ ایجنسی آئے اور یہاں رونما ہونے والے حالات و واقعات کو  رپورٹس کی شکل میں ترتیب کرکے دو اخباروں لندن ٹیلی گراف اور آلہ آباد  پوائنیر میں چھاپتے  رہے اور  بعد میں اپنی ان رپورٹس کو یکجا کرکے ایک کتاب سٹوری آف دی ملاکنڈ فیلڈ فورس کے نام سے چھاپا. ونسٹن چرچل ملاکنڈ ایجنسی کیسے آیا ؟ یہ کہانی امجد علی اُتمانخیل   اب آپ سب کے ساتھ  Share  کرے گا.  چرچل  کا سوانح نگار لکھتا ہے,جب 1897 میں سوات ملاکنڈ میں جنگ کی افواہیں زوروں پر تھی تو اُس وقت چرچل  برطانیہ میں تھا اُس نے میجر جنرل سر بنڈن بلڈ (ملاکنڈ فیلڈ فورس کی کمان کرنے والے جنرل)  سے درخواست کی کہ اُسے ملاکنڈ کی مُہم جوئی میں شامل کیا جائے  لیکن چونکہ کوئی پوسٹ خالی نہ تھی اسلئے ونسٹن چرچل کو  جنگی نامہ نگار کی حیثیت سے ملاکنڈ ایجنسی بیجھا گیا. پہلے مرحلے پر وہ راولپنڈی سے ریل کے ذریعے  نوشہرہ چھاؤنی پُہنچا اور وہاں سے پھر  تانگے کے ذریعے سفر کرکے ملاکنڈ پُہنچا. یہ ستمبر کا مہینہ تھا,جب ونسٹن چرچل ملاکنڈ پُہنچا,اور پھر ملاکنڈ قلعہ کے اس کمرے (فوٹو میں نمایاں)  میں رہائش اختیار کی. پھر باقاعدگی سے ملاکنڈ ایجنسی میں رونما ہونے والے حالات و واقعات جن میں مُہمند کی مُہم جوئی بھی شامل ہے  کی رپورٹنگ شروع کی.سرکاری مراسلوں  میں ونسٹن چرچل کی خدمات کا اعتراف ان الفاظ میں کیا گیا  چرچل نے انتہائی نازک حالات میں انتہائی اہم معلومات فراہم کی. باجوڑ مہمند کی مُہم جوئی کے ایک واقعے کا ذکر  کرتے  ہوئے لکھتے  ہیں کہ چرچل بنگال لانسرز کے ساتھ تھا جب قبائلی لشکر نے گولیوں کی بوچھاڑ شروع کی, اسی اثناء میں ایک قبائلی نے آگے بڑھ کر بنگال لانسرز کے ایک سپاہی پر حملہ کیا اور اُسے مار ڈالا پھر وہ قبائلی مجاہد تلوار لیکر چرچل کی طرف بڑھا  لیکن چرچل نے اپنی ریلوالور سے گولی چلا کر اُسکا خاتمہ کیا. باجوڑ اور مہمند کی مُہم جوئی ختم ہونے کے بعد چرچل کو جنگی نامہ نگاری کی پوسٹ سے ہٹا کر برٹش انڈین رجمنٹ نمبر 31 پنجاب انفنٹری بیجھا گیا. اب ونسٹن چرچل لیفٹننٹ کے عُہدے پر تعینات رہا. لیکن  وہ اور کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکا. اسلئے نمبر 31 پنجاب انفنٹری سے اسے پھر ہٹایا گیا  اور کچھ وقت کے لئے  تیراہ فیلڈ فورس سے مُنسلک رہا اور وہاں سے ناتجربہ کاری کی بناء پر پھر واپس بنگلور رجمنٹل سنٹر بیجھا گیا. چونکہ ونسٹن چرچل کا تجربہ جنگی نامہ نگار کی حیثیت سے زیادہ تھا اسلئے 1898 میں ملاکنڈ ایجنسی میں اُن تمام رپورٹس کو (جو وہاں کے حالات و واقعات پر مُبنی تھی)  یکجاء کرکے ایک کتاب سٹوری آف دی ملاکنڈ فیلڈ فورس کے نام سے چھاپا. 23 سال کی عُمر میں ایسی کتاب چھاپنا ایک عجوبہ لگتا ہے. اس کتاب کے منظرِ عام پر آنے سے  ونسٹن چرچل کو بُہت شُہرت ملی. پرنس آف ویلز نے اس کتاب کو اہم کاوش قرار دیا. اس کتاب کی فروخت سے ونسٹن چرچل کی ذرائع آمدن بھی بڑھنے لگی .پس کوئی اگر آپ سے پوچھے  کہ ونسٹن چرچل کی دُنیا بھر میں شہرت کی اصل وجہ کیا ہے؟  تو   ملاکنڈ ایجنسی کا نام یاد رکھے اور پھر   یہاں ونسٹن چرچل کی جنگی نامہ نگار کی حیثیت سے کام کرنا  یہ یاد رکھے   اور  پھر  جو رپورٹس  یہاں ملاکنڈ ایجنسی میں مُرتب کی وہ یاد رکھے اور پھر  ان رپورٹس کو جس کتابی شکل (سٹوری آف دی ملاکنڈ فیلڈ فورس)  میں چھاپا  یہ نام یاد رکھے.. چرچل کے نام سے دھمکوٹ پہاڑی (چکدرہ دیر لوئر)  پر ایک سگنل ٹاؤر (چرچل پیکٹ ) کے نام سے آجکل مشہور  ہے. شاید اس سگنل ٹاور کی وزٹ چرچل نے کی اسلئے بعد میں اُسکے نام سے یہ سگنل ٹاؤر (چرچل پیکٹ کے نام سے)  مشہور  ہوا. ونسٹن چرچل بعد میں 1940 سے 1945 تک برطانیہ کے وزیراعظم بھی رہے اور پھر  1965 میں  90 سال کی عُمر میں مرگئے اور سینٹ مارٹین چرچ  بلیڈن اکسفورڈ شائر میں دفن کئے گئے. ونسٹن چرچل کی بائیو گرافی اُسکے بیٹے رونڈلف چرچل اور ایک اور لکھاری مارٹن گلبرٹ نے لکھی. 

تحقیق امجد علی اُتمانخیل بحوالہ بائیوگرافی آف  ونسٹن چرچل نیور ڈسپئیر اور  تاریخِ صوبہ سرحد از محمد شفیع صابر.

چرچل کا کمرہ 

Post a Comment

0 Comments