History of Malakand Levies

 ملاکنڈ لیویز فورس تاریخ کے آئینے میں...اکتوبر 1895 میں جب چترال ریلیف  فورس نے خان عُمرا خان جندولی کی سلطنت کا  خاتمہ کیا.تو اُسکے فوراً  بعد برٹش انڈین گورنمنٹ نے  ملاکنڈ ایجنسی کا قیام عمل میں لایا,اور میجر ایچ اے ڈین ملاکنڈ ایجنسی کے پہلے پولیٹیکل ایجنٹ بنے .ملاکنڈ ایجنسی میں سوات,دیر,باجوڑ,چترال اور ملاکنڈ کے علاقے  شامل کئے گئے.پہلے پہل میجر ڈین نے ملاکنڈ ایجنسی میں  برٹش سامراج کی عمل داری قائم کرنے کی خاطر سوات لیویز کے نام سے ایک فورس بنائی, اورسوات لیویز کے اہلکاروں کو  9 روپے تنخواہ دی جانے لگی .اُس وقت سوات لیویز فورس ( دیر لیویز,چترال بارڈر پولیس,ملاکنڈ لیویز) پر مشُتمل مُشترکہ فورس تھی .سوات لیویز میں پہلے مرحلے پر 192  سپاہی بھرتی کئے گئے.سوات لیویز کا پہلا جمعدار محمد اکرم خان  ولدیت سید انور خان تھا,جسکا تعلق تیمر گرہ  دیر سے تھا .1920 میں سوات لیویز کو نئ  شکل دی گئ .اور  صوبیدار میجر کا عُہدہ مُتعارف ہوا .1950 میں سوات میں ریگولر پولیس متعارف ہوئی.جبکہ چترال میں بارڈر پولیس  اپنی ذمہ داریاں نبھانے لگی .تو انکوں سوات لیویز سے جُدا کردیا گیا جبکہ ملاکنڈ ایجنسی میں ملاکنڈ لیویز  بشمول دیر لیویز باقی رھ گئے.بعد میں دیر  میں بھی ریگولر پولیس متعارف ہونے سے دیر لیویز  ملاکنڈ لیویز فورس سے جُدا ہوئی اور ملاکنڈ ایجنسی میں ملاکنڈ لیویز فورس  سیکیورٹی کی ذمہ داریاں نبھانے لگی .ملاکنڈ لیویز 1977 تک  adhoc base پر  کام کرتی رہی اور وہ پنشن کی حقدار نہ تھی .لیکن پھر  گاؤں ہریانکوٹ تحصیل درگئ ملاکنڈ سے تعلق رکھنے والے سابق صوبیدار میجر ( ملاکنڈ لیویز فورس) میر داد خان اور نائب صوبیدار الحاج محمد خان آف آلہ ڈنڈھ  نے صدرِ پاکستان ضیاءالحق  سے  ملاکنڈ لیویز  فورس کے لئے ریگولر بُنیاد پر پنشن دینے کا حق حاصل کیا..ملاکنڈ لیویز فورس کو  ہریانکوٹ کی مٹی کا شُکر گُزار ہونا چاہئیے...آجکل ملاکنڈ لیویز فورس وزارتِ سیفران کے ماتحت کام کرتا ہے ,2002 کے بعد ملاکنڈ لیویز ڈی سی او  کی کمان میں  اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہا ہے جبکہ صوبیدار میجر سیکنڈ ہائیر رینکنگ آفیسر ہے ..آجکل ملاکنڈ ایجنسی  میں دس لیویز پوسٹ قائم ہیں .جنکی تعداد وقت گُزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہے  .ہر لیویز تھانہ میں پوسٹ کمانڈر ہوتا ہے,اور ایک اضافی پوسٹ کمانڈر ہوتا ہے  ,جنکے ماتحت سو سپاہی ہوتے ہیں.اسکے علاوہ انویسٹیگیشن آفیسر,ہیڈ کانسٹیبل,تین حوالدار,اور ایک محرر  اور دو مدد محرر ہوتے ہیں .ملاکنڈ لیویز میں ٹریفک ونگ بھی ہے .جسکا انچارج  ٹریفک صوبیدار  ہوتا ہے .ایک بٹ خیلہ میں اور ایک درگئ شہر میں ٹریفک صوبیدار اپنی ذمہ داریاں نبھاتا ہے .ان ٹریفک صوبیدار کے ساتھ چار چار ٹریفک ہیڈ کانسٹیبل بھی ہوتے ہیں .ملاکنڈ لیویز آجکل 1836 سپاہیوں پر مُشتمل فورس ہیں .ملاکنڈ ایجنسی میں  امن و امان قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ ملاکنڈ لیویز کے اہلکار درگئ شہر میں واقع تین ہائڈرو پاور ہاؤسز ( جبن پاور ہاؤس,درگئ پاور ہاؤس,ملاکنڈ پاور تھری) کی سیکیورٹی کی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں . لوکل گورنمنٹ  ایکٹ 2002 کے تحت ملاکنڈ ایجنسی میں  لیفٹننٹ کرنل سید رسول کو ملاکنڈ لیویز کا پہلا کمانڈنٹ مقرر کیا گیا تھا ..جبکہ آجکل ملاکنڈ لیویز کی کمان  ڈی سی او اقبال حُسین کے ہاتھ میں ہے.ملاکنڈ لیویز میں شامل لفظ لیویز یا لیوی کے معنی خوشی سے ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کے ہے.......شُکریہ .

تحریر...امجد علی...


Post a Comment

0 Comments