چکدرہ کی وجہ تسمیہ اور قلعہ چکدرہ.. اس وقت آپ دھمکوٹ پہاڑی پر واقع چرچل پیکٹ سے قلعہ چکدرہ کی 1905 میں لی گئ تصویر دیکھ رہے ہیں. دوستوں چکدرہ دیر لوئر ملاکنڈ ڈویژن کا مرکزی شہر ہے,جو دریائے سوات کے کنارے آباد ہے. چکدرہ کی وجہ تسمیہ کے بارے میں مُختلف نظرئیے قائم ہیں,پروفیسر احمد حسن دانی کے مطابق چکدرہ نام اصل میں چکرادھارا سے ماخوذ ہے جو دیوتا ویشنو کے نام میں سے ایک نام ہے, جبکہ ایک نظریہ یہ بیان کیا جاتا ہے کہ زمانہ قدیم میں یہاں چکس نامی قوم آباد تھی جن کی سکونت کی وجہ سے یہ پھر چکدرہ نام مشہور ہوا.اسی طرح یہاں کے مقامی لوگوں کے مطابق چکدرہ نام اصل میں چاک درہ ہے جسکے معنی ٹیکس وصول کرنے کا راستہ کے ہے. ممکن ہے نوابی دور میں یہاں دریائے سوات پر موجود پُل کو جب لوگ پار کرتے اور دیر, باجوڑ, چترال کی طرف جاتے تو اُن سے ٹیکس وصول کیا جاتا. چکدرہ کی اہمیت جنگِ ملاکنڈ 1895 میں دُنیا کے سامنے ظاہر ہوئی جب انگریز سامراج نے خان عُمرا خان جندولی کے خلاف مارچ کی اور چکدرہ تک پُہنچے تو اُنہوں نے پھر یہاں انگریز رجمنٹس کی مُستقل رہائش کے لئے قلعہ تعمیر کرنے کی ضرورت محسوس کی, چُنانچہ شاہ ڈھیری پہاڑی پر انگریز سامراج نے اس تاریخی قلعے کی تعمیر 1895 کے اواخر میں شروع کی جو 1896 کے وسط تک مکمل ہوئی. یہاں آپ کو بتائے چکدرہ قلعہ جس پہاڑی پر تعمیر ہوا ہے وہ شاہ ڈھیری کے نام سے مشہور ہے, اُس وقت انگریز سامراج چکدرہ قلعہ کو ہیلیو گرافس کے ذریعے روابط رکھنے کے لئے استعمال کرتے جسکی وجہ سے اس مقام کو شیشو گارد پُکارا جانے لگا .تاریخی حوالوں جس میں مُغل بادشاہ اکبر کے زمانے کے ابوالفضل نے لکھا ہے جب زین کوکا نے 1586 عیسوی میں باجوڑ کے راستے یہاں آباد قبائل کے خلاف لشکر کشی کی تو اُنہوں نے اسی مقام
شاہ ڈھیری پہاڑی پر مُغل لشکر کے قیام کے لئے قلعہ تعمیر کیا تھا. پھر جب انگریز سامراج نے 1895 میں ملاکنڈ ایجسنی میں اپنے پنجے گاڑے تو اسی چکدرہ کے شاہ ڈھیری پہاڑی پر مُغل دور کے قلعے کی بُنیادوں پر ایک نئے قلعے کی تعمیر کی جسکا نظارہ اس وقت آپ سب کر رہے ہیں. انگریز سامراج کے دور میں یہاں ملاکنڈ ایجنسی میں امن و امان قائم رکھنے کی خاطر اس قلعے میں مُختلف اوقات میں برٹش انڈین رجمنٹس نے قیام کیا جن یونٹوں نے یہاں قیام کیا اُنکے بیجز چکدرہ قلعہ کے اطراف میں پہاڑی پتھروں پر کندہ ہیں. جن میں سے کُچھ کی تفصیل یہ ہیں.1. 52 سکھ ایف ایف رجمنٹ. جو 1909 تا 1910 تک چکدرہ قلعہ میں قیام پزیر رہی.
2. راجپوت رجمنٹ نمبر 2..جو 1921 اور 1922 کے دوران یہاں قیام پزیر رہی.
3.پنجاب رجمنٹ نمبر 81..جو 1921 میں یہاں قیام پزیر رہی.
4.رائل مرہٹہ رجمنٹ نمبر 117..جو 1923 کے دوران یہاں قیام پزیر رہی.
5.رائل گورکھا سی کمپنی نمبر 5.جو 1924 کے دوران یہاں قیام پزیر رہی.
6.گورکھا رائفلز نمبر 2/4. جو 1929 کے دوران یہاں قیام پزیر رہی.
7.حیدر آباد رجمنٹ سیکنڈ بٹالئین XIX. جو 1933 کے دوران یہاں قیام پزیر رہی.
پاکستان بننے کے بعد باجوڑ سکاؤٹ نے چکدرہ قلعہ میں سکونت اختیار کی. 1981 میں پھر دیر سکاؤٹس نے باجوڑ سکاؤٹس سے چکدرہ قلعہ کی کمان حاصل کی اور وہ یہاں قیام پزیر ہوئی.,1987 میں ایک اور ونگ چترال سکاؤٹس نے بھی چکدرہ قلعہ میں سکونت اختیار کی .جو اب بھی ہے.
(تحریر و تحقیق.. امجد علی اُتمانخیل)
0 Comments